لعان کا بیان
راوی: عمروناقد , ابن ابی عمر , سفیان ابن عیینہ , ابی الزناد , قاسم بن محمد , عبداللہ بن شداد
و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِعَمْرٍو قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَذُکِرَ الْمُتَلَاعِنَانِ عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ ابْنُ شَدَّادٍ أَهُمَا اللَّذَانِ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ کُنْتُ رَاجِمًا أَحَدًا بِغَيْرِ بَيِّنَةٍ لَرَجَمْتُهَا فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ لَا تِلْکَ امْرَأَةٌ أَعْلَنَتْ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ فِي رِوَايَتِهِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ
عمروناقد، ابن ابی عمر، سفیان ابن عیینہ، ابی الزناد، قاسم بن محمد، حضرت عبداللہ بن شداد سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس دو لعان کرنے والوں کا ذکر کیا گیا تو ابن شداد نے عرض کیا کیا یہ وہی دونوں ہیں کہ جن کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا کہ اگر میں بغیر کسی گواہ کے کسی کو رجم کرتا تو اس عورت کو رجم کرتا حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا نہیں وہ عورت برسر عام بدکاری کرتی تھی۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported that Sa'd b. 'Ubada al-Ansari said: Messenger of Allah, tell me if a man finds his wife with another person, should he kill him? Allah's Messenger (may peace be upon him) said: No. Sa'd said: Why not? I swear by Him Who has honoured you with Truth. There upon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Listen to what your chief says.