بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , حمید بن نافع
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ تُحَدِّثُ عَنْ أُمِّهَا أَنَّ امْرَأَةً تُوُفِّيَ زَوْجُهَا فَخَافُوا عَلَی عَيْنِهَا فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنُوهُ فِي الْکُحْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَکُونُ فِي شَرِّ بَيْتِهَا فِي أَحْلَاسِهَا أَوْ فِي شَرِّ أَحْلَاسِهَا فِي بَيْتِهَا حَوْلًا فَإِذَا مَرَّ کَلْبٌ رَمَتْ بِبَعْرَةٍ فَخَرَجَتْ أَفَلَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت حمید بن نافع رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے حضرت زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا وہ اپنی والدہ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت کا خاوند وفات پا گیا لوگوں کو اس کی آنکھوں کی تکلیف کا خوف ہوا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور آنکھوں میں سرمہ ڈالنے کی اجازت طلب کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم عورتوں میں سے پہلے جس کسی کا خاوند فوت ہو جاتا تھا تو وہ اپنے گھر کے برے حصہ میں چادر پہنے چلی جاتی تھی یا وہ بری چادر پہنے ایک سال تک اس گھر میں رہتی تھی اور جب ایک سال بعد کوئی کتا گزرتا تو اس پر مینگنی پھینک کر باہر نکلتی تھی تو اب تم کیا چار مہینے دس دن تک بھی نہیں ٹھہر سکتی؟
Zainab bint Umm Salama (Allah be pleased with her) reported on the authority of her mother that a woman lost her husband. As her eyes were ailing, they (her kith and kin) entertained fear about her eyes, so they came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and sought permission for the use of collyrium, whereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: One among you used to spend one year in a dungeon dressed in worst clothes. And at the end of this period she threw dung at the dog which happened to pass that way and then she came out (of her 'Idda). Can't she (wait) even for four months and ten days?