صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1234

بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں

راوی: زینب , ام سلمہ

قَالَتْ زَيْنَبُ سَمِعْتُ أُمِّي أُمَّ سَلَمَةَ تَقُولُ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ ابْنَتِي تُوُفِّيَ عَنْهَا زَوْجُهَا وَقَدْ اشْتَکَتْ عَيْنُهَا أَفَنَکْحُلُهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلَاثًا کُلَّ ذَلِکَ يَقُولُ لَا ثُمَّ قَالَ إِنَّمَا هِيَ أَرْبَعَةُ أَشْهُرٍ وَعَشْرٌ وَقَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ فِي الْجَاهِلِيَّةِ تَرْمِي بِالْبَعْرَةِ عَلَی رَأْسِ الْحَوْلِ

حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا، ام سلمہ بیان کرتی ہیں میں نے اپنی ماں حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے سنا وہ فرماتی ہیں ایک عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئی اور اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میری بیٹی کا خاوند وفات پا گیا ہے اور اس کی آنکھوں میں تکلیف ہے کیا ہم اس کی آنکھوں میں سرمہ ڈال سکتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا نہیں دو یا تین مرتبہ پوچھا گیا ہر مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے نہیں پھر فرمایا کہ یہ سوگ چار ماہ اور دس دن تک ہے جاہلیت کے زمانہ میں تو تم سال کے گزرنے کے بعد مینگنی پھینکا کرتی تھیں۔

Zainab (Allah be pleased with her) said: I heard my mother Umm Salama (Allah be pleased with her) as saying: A woman came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger. I have a daughter whose husband has died and there has developed some trouble in her eye; should we apply collyrium to it? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: No (repeating it twice or thrice, saying only, NO" all the time). Then he said: It is only four months and ten days, whereas in the preIslamic period none of you threw away the dung until one year had passed.

یہ حدیث شیئر کریں