صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 1217

مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں

راوی: محمد بن عمر بن جبلہ , ابواحمد , عماربن زریق , ابواسحق

و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ کُنْتُ مَعَ الْأَسْوَدِ بْنِ يَزِيدَ جَالِسًا فِي الْمَسْجِدِ الْأَعْظَمِ وَمَعَنَا الشَّعْبِيُّ فَحَدَّثَ الشَّعْبِيُّ بِحَدِيثِ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَجْعَلْ لَهَا سُکْنَی وَلَا نَفَقَةً ثُمَّ أَخَذَ الْأَسْوَدُ کَفًّا مِنْ حَصًی فَحَصَبَهُ بِهِ فَقَالَ وَيْلَکَ تُحَدِّثُ بِمِثْلِ هَذَا قَالَ عُمَرُ لَا نَتْرُکُ کِتَابَ اللَّهِ وَسُنَّةَ نَبِيِّنَا صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِقَوْلِ امْرَأَةٍ لَا نَدْرِي لَعَلَّهَا حَفِظَتْ أَوْ نَسِيَتْ لَهَا السُّکْنَی وَالنَّفَقَةُ قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ

محمد بن عمر بن جبلہ، ابواحمد، عماربن زریق، حضرت ابواسحاق سے روایت ہے کہ میں اسود بن یزید کے ساتھ بڑی مسجد میں بیٹھا ہوا تھا اور ہمارے ساتھ شعبہ بھی تھے شعبی نے فاطمہ بنت قیس کی حدیث روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے لئے نہ رہائش مقرر کی اور نہ خرچہ پھر اسود نے کنکریوں کی ہتھیلی بھر لی اور انہیں شعبی کو مارا تو اس نے کہا ہلاکت ہو تم اس جیسی احادیث بیان کرتے ہو عمر نے کہا ہم اللہ کی کتاب اور ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت کو اس عورت کے قول کی وجہ سے نہیں چھوڑ تے ہم نہیں جانتے کہ اس نے شاید یاد رکھا ہے یا بھول گئی اس کے لئے رہائش اور خرچہ ہے اللہ عزوجل نے فرمایا (لَا تُخْرِجُوهُنَّ مِنْ بُيُوتِهِنَّ وَلَا يَخْرُجْنَ إِلَّا أَنْ يَأْتِينَ بِفَاحِشَةٍ مُبَيِّنَةٍ) تم انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ نکلیں سوائے اس کے کہ وہ کھلی بے حیائی کرنے لگیں

Abu Ishaq reported: I was with al-Aswad b. Yazid sitting in the great mosque, and there was with us al-Sha'bi, and he narrated the narration of Fatima bint Qais (Allah be pleased with her) that Allah's Messenger (may peace be upon him) did not make any provision for lodging and maintenance allowance for her. Al-Aswad caught hold of some pebbles in his fist and he threw them towards him saying: Woe be to thee, you narrate like it, whereas Umar said: We cannot abandon the Book of Allah and the Sunnah of our Apostle (may peace be upon him) for the words of a woman. We do not know whether she remembers that or she forgets. For her, there is a provision of lodging and maintenance allowance. Allah, the Exalted and Majestic, said: "Turn them not from their houses nor should they themselves go forth unless they commit an open indecency" (lxv. 1).

یہ حدیث شیئر کریں