صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ رضاعت کا بیان ۔ حدیث 1152

عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حسین بن علی , زائدہ , میسرہ , ابی حازم , ابوہریرہ

و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ مَيْسَرَةَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَإِذَا شَهِدَ أَمْرًا فَلْيَتَکَلَّمْ بِخَيْرٍ أَوْ لِيَسْکُتْ وَاسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ فَإِنَّ الْمَرْأَةَ خُلِقَتْ مِنْ ضِلَعٍ وَإِنَّ أَعْوَجَ شَيْئٍ فِي الضِّلَعِ أَعْلَاهُ إِنْ ذَهَبْتَ تُقِيمُهُ کَسَرْتَهُ وَإِنْ تَرَکْتَهُ لَمْ يَزَلْ أَعْوَجَ اسْتَوْصُوا بِالنِّسَائِ خَيْرًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، حسین بن علی، زائدہ، میسرہ، ابی حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو اللہ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اس کے لئے ضروری ہے کہ جب کوئی امر پیش آئے تو چاہئے کہ اچھی بات کرے یا خاموش رہے اور عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو کیونکہ عورت پسلی کی ہڈی سے پیدا کی گئی ہے اور پسلی میں اوپر کا حصہ زیادہ ٹیڑھا ہے اگر تو اسے سیدھا کرنا چاہے گا تو توڑ لے گا اور اگر تو نے اسے چھوڑ دیا تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی پس چاہیے کہ عورتوں کے ساتھ خیر خواہی کرو۔

Abu Huraira (Allah be pleased with him) reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: He who believes in Allah and the Hereafter, if he witnesses any matter he should talk in good terms about it or keep quiet. Act kindly towards woman, for woman is created from a rib, and the most crooked part of the rib is its top. If you attempt to straighten it, you will break it, and if you leave it, its crookedness will remain there. So act kindly towards women.

یہ حدیث شیئر کریں