صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ رضاعت کا بیان ۔ حدیث 1113

بڑے کی رضاعت کے بیان میں

راوی: عبدالملک بن شعیب بن لیث , عقیل بن خالد , ابن شہاب , ابوعبیداللہ بن عبداللہ بن زمعہ , زینب بنت ابوسلمہ

حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي عُقَيْلُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّهُ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَمْعَةَ أَنَّ أُمَّهُ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّهَا أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَتْ تَقُولُ أَبَی سَائِرُ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُدْخِلْنَ عَلَيْهِنَّ أَحَدًا بِتِلْکَ الرَّضَاعَةِ وَقُلْنَ لِعَائِشَةَ وَاللَّهِ مَا نَرَی هَذَا إِلَّا رُخْصَةً أَرْخَصَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِسَالِمٍ خَاصَّةً فَمَا هُوَ بِدَاخِلٍ عَلَيْنَا أَحَدٌ بِهَذِهِ الرَّضَاعَةِ وَلَا رَائِينَا

عبدالملک بن شعیب بن لیث، عقیل بن خالد، ابن شہاب، ابو عبیداللہ بن عبداللہ بن زمعہ، حضرت زینب بنت ابوسلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ اس کی والدہ ام سلمہ زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتی تھیں کہ تمام ازواج مطہرات نے انکار کیا اس بات سے کہ کوئی اس رضاعت کی وجہ سے ان پاس آئے اور انہوں نے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا اللہ کی قسم! ہم نے سوائے خصوصاً سالم کے علاوہ کسی کے لئے نہیں دیکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے رخصت دی ہو اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس ایسا دودھ پلا کر کسی کو ملاقات کے لئے داخل نہیں کرتے تھے اور نہ ہمیں کسی کے سامنے کیا۔

Umm Salama, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), used to say that all wives of Allah's Apostle (may peace be upon him) disclaimed the idea that one with this type of fosterage (having been suckled after the proper period) should come to them and said to 'A'isha: By Allah, we do not find this but a sort of concession given by Allah's Messenger (may peace be upon him) only for Salim, and no one was going to be allowed to enter (our houses) with this type of fosterage and we do not subscribe to this view.

یہ حدیث شیئر کریں