رضاعی بھتیجی کی حرمت کے بیان میں ۔
راوی: ہارون بن سعید ایلی , احمد بن عیسی , ابن وہب , مخرمہ بن بکیر , عبداللہ بن مسلم , محمد بن مسلم , حمید بن عبدالرحمان , ام سلمہ
و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْنَ أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَنْ ابْنَةِ حَمْزَةَ أَوْ قِيلَ أَلَا تَخْطُبُ بِنْتَ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ إِنَّ حَمْزَةَ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ
ہارون بن سعید ایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، مخرمہ بن بکیر، عبداللہ بن مسلم، محمد بن مسلم، حمید بن عبدالرحمن ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی کے بارے میں کہا گیا اے اللہ کے رسول آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہاں ہیں یا کہا گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنت حمزہ بن عبدالمطلب کو پیغام نکاح کیوں نہیں دیتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے رضاعی بھائی ہیں۔
Umm Salama (Allah be pleased with her), the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), said: It was said to the Messenger of Allah (may peace be upon him): Is not the daughter of Hamza a suitable match for you? Or it was said: Why don't you propose to marry the daughter of Hamza, the son of Abd al-Muttalib? Thereupon he said: Hamza is my brother by reason of fosterage.