رضاعی بھتیجی کی حرمت کے بیان میں ۔
راوی: ہداب بن خالد , ہمام , قتادہ , جابر ابن زید , ابن عباس
و حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيدَ عَلَی ابْنَةِ حَمْزَةَ فَقَالَ إِنَّهَا لَا تَحِلُّ لِي إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ وَيَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنْ الرَّحِمِ
ہداب بن خالد، ہمام، قتادہ، جابر ابن زید، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بنت حمزہ کے لئے ارادہ کیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ وہ تو میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے اس لئے میرے لئے حلال نہیں اور جو رشتے رحم سے حرام ہوتے ہیں رضاعت سے بھی حرام ہوتے ہیں
Ibn Abbas (Allah be pleased with them) reported: It was proposed that he (the Holy Prophet) be married to the daughter of Hamza, whereupon he said: She is not lawful for me for she is the daughter of my foster-brother, and that is unlawful by reason of fosterage what is unlawful by reason of genealogy.