عزل کے حکم کے بیان میں
راوی: احمد بن عبداللہ بن یونس , زہیر , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ لِي جَارِيَةً هِيَ خَادِمُنَا وَسَانِيَتُنَا وَأَنَا أَطُوفُ عَلَيْهَا وَأَنَا أَکْرَهُ أَنْ تَحْمِلَ فَقَالَ اعْزِلْ عَنْهَا إِنْ شِئْتَ فَإِنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا فَلَبِثَ الرَّجُلُ ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ الْجَارِيَةَ قَدْ حَبِلَتْ فَقَالَ قَدْ أَخْبَرْتُکَ أَنَّهُ سَيَأْتِيهَا مَا قُدِّرَ لَهَا
احمد بن عبداللہ بن یونس، زہیر، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا میری ایک باندی ہے یہ ہماری خادمہ ہے اور ہمارا پانی لاتی ہے اور میں اس سے صحبت کرتا ہوں لیکن میں یہ ناپسند کرتا ہوں کہ وہ حاملہ ہو جائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو چاہے تو اس سے عزل کر اس لئے جو اس کی تقدیر میں لکھا ہے وہ آجائے گا وہ آدمی تھوڑے عرصہ کے بعد پھر آیا اور عرض کیا لونڈی کو حمل ہوگیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تجھے خبر دیدی تھی کہ جو اس کے مقدر میں لکھا ہے وہ آہی جائے گا۔
Jabir (Allah be pleased with him) reported that a man came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I have a slave-girl who is our servant and she carries water for us and I have intercourse with her, but I do not want her to conceive. He said: Practise 'azl, if you so like, but what is decreed for her will come to her. The person stayed back (for some time) and then came and said: The girl has become pregnant, whereupon he said: I told you what was decreed for her would come to her.