عزل کے حکم کے بیان میں
راوی: عبیداللہ بن عمر , احمد بن عبدہ , سفیان , عبیداللہ , سفیان بن عیینہ , ابن نجیح , مجاہد , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ قَالَ ابْنُ عَبْدَةَ أَخْبَرَنَا و قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ قَزْعَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ ذُکِرَ الْعَزْلُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ وَلِمَ يَفْعَلُ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ وَلَمْ يَقُلْ فَلَا يَفْعَلْ ذَلِکَ أَحَدُکُمْ فَإِنَّهُ لَيْسَتْ نَفْسٌ مَخْلُوقَةٌ إِلَّا اللَّهُ خَالِقُهَا
عبیداللہ بن عمر، احمد بن عبدہ، سفیان، عبیداللہ، سفیان بن عیینہ، ابن نجیح، مجاہد، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کوئی ایک ایسا کیوں کرتا ہے؟ اور یہ نہیں فرمایا کہ تم میں سے کوئی ایک ایسا نہ کرے کیونکہ کوئی جان ایسی نہیں جو پیدا کی گئی ہو مگر اس کا خالق اللہ ہے۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported: Mention was made about al-'azl in the presence of Allah's Messenger (may peace be upon him), whereupon he said: Why any one of you practises it? (He did not say: One of you should not do it), for there is no created soul, whose creator is not Allah.