عزل کے حکم کے بیان میں
راوی: عبداللہ بن محمد بن اسماء , جویریہ , مالک , ابن محیریز , ابوسعید خدری
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَسْمَائَ الضُّبَعِيُّ حَدَّثَنَا جُوَيْرِيَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ ابْنِ مُحَيْرِيزٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ قَالَ أَصَبْنَا سَبَايَا فَکُنَّا نَعْزِلُ ثُمَّ سَأَلْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ لَنَا وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ وَإِنَّکُمْ لَتَفْعَلُونَ مَا مِنْ نَسَمَةٍ کَائِنَةٍ إِلَی يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِلَّا هِيَ کَائِنَةٌ
عبداللہ بن محمد بن اسماء، جویریہ، مالک، ابن محیریز، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہمیں قیدی عورتیں ملیں اور ہم عزل کرتے تھے پھر ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ضرور ایسا کرتے ہو تم ضرور ایسا کرتے ہو تم ضرور ایسا کرتے ہو تاکیداً دہرایا مگر کوئی بھی ذی روح جس کو قیامت تک پیدا ہونا ہے وہ پیدا ہو کر رہے گی۔
Abu Sa'id al-Khudri (Allah be pleased with him) reported: We took women captives, and we wanted to do 'azl with them. We then asked Allah's Messenger (may peace be upon him) about it, and he said to us: Verily you do it, verily you do it, verily you do it, but the soul which has to be born until the Day of judgment must be born.