دعوت دینے والے کی دعوت کو قبول کرنے کے حکم کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , مالک , ابن شہاب , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ بِئْسَ الطَّعَامُ طَعَامُ الْوَلِيمَةِ يُدْعَی إِلَيْهِ الْأَغْنِيَائُ وَيُتْرَکُ الْمَسَاکِينُ فَمَنْ لَمْ يَأْتِ الدَّعْوَةَ فَقَدْ عَصَی اللَّهَ وَرَسُولَهُ
یحیی بن یحیی، مالک، ابن شہاب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ فرماتے تھے برا کھانا اس ولیمے کا کھانا ہے جس میں امیروں کو بلایا جائے اور مساکین کو چھوڑ دیا جائے اور جو دعوت کو نہ آیا تو تحقیق اس نے اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کی نافرمانی کی۔
Abu Huraira (Allah be pleased with him) used to say: The worst kind of food is the wedding feast to which the rich are invited and the poor are ignored. He who does not come to the feast, he in fact disobeys Allah and His Messenger (may peace be upon him).