صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 915

سمع اللہ لمن حمدہ ربنا لک الحمد آمیں کہنے کے بیان میں

راوی: قتیبہ بن سعید , یعقوب بن عبدالرحمن , سہیل , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَالَ الْقَارِئُ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقَالَ مَنْ خَلْفَهُ آمِينَ فَوَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ أَهْلِ السَّمَائِ غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ

قتیبہ بن سعید، یعقوب بن عبدالرحمن، سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب پڑھنے والا یعنی امام (غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ) کہے اور اس کے پیچھے مقتدی آمِینَ کہیں اور اس کا کہنا آسمان والوں کے موافق ہو جائے تو اس کے تمام گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔

Abu Huraira reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: When the reciter (Imam) utters: "Not of those on whom (is Thine) wrath and not the erring ones," and (the person) behind him utters Amin and his utterance synchronises with that of the dwellers of heavens, all his previous sins would be pardoned.

یہ حدیث شیئر کریں