صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 899

باب نماز میں تشہد کے بیان میں

راوی: سعید بن منصور , قتیبہ بن سعید , ابوکامل , محمد بن عبدالملک , ابوکامل , ابوعوانہ , قتادہ , یونس بن جبیر , حطان بن عبداللہ رقاشی

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَأَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ الْأُمَوِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کَامِلٍ قَالُوا حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ يُونُسَ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ حِطَّانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الرَّقَاشِيِّ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ صَلَاةً فَلَمَّا کَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أُقِرَّتْ الصَّلَاةُ بِالْبِرِّ وَالزَّکَاةِ قَالَ فَلَمَّا قَضَی أَبُو مُوسَی الصَّلَاةَ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ فَقَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا قَالَ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ ثُمَّ قَالَ أَيُّکُمْ الْقَائِلُ کَلِمَةَ کَذَا وَکَذَا فَأَرَمَّ الْقَوْمُ فَقَالَ لَعَلَّکَ يَا حِطَّانُ قُلْتَهَا قَالَ مَا قُلْتُهَا وَلَقَدْ رَهِبْتُ أَنْ تَبْکَعَنِي بِهَا فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ أَنَا قُلْتُهَا وَلَمْ أُرِدْ بِهَا إِلَّا الْخَيْرَ فَقَالَ أَبُو مُوسَی أَمَا تَعْلَمُونَ کَيْفَ تَقُولُونَ فِي صَلَاتِکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَنَا فَبَيَّنَ لَنَا سُنَّتَنَا وَعَلَّمَنَا صَلَاتَنَا فَقَالَ إِذَا صَلَّيْتُمْ فَأَقِيمُوا صُفُوفَکُمْ ثُمَّ لْيَؤُمَّکُمْ أَحَدُکُمْ فَإِذَا کَبَّرَ فَکَبِّرُوا وَإِذْ قَالَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ فَقُولُوا آمِينَ يُجِبْکُمْ اللَّهُ فَإِذَا کَبَّرَ وَرَکَعَ فَکَبِّرُوا وَارْکَعُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَرْکَعُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ وَإِذَا قَالَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فَقُولُوا اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ يَسْمَعُ اللَّهُ لَکُمْ فَإِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی قَالَ عَلَی لِسَانِ نَبِيِّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ وَإِذَا کَبَّرَ وَسَجَدَ فَکَبِّرُوا وَاسْجُدُوا فَإِنَّ الْإِمَامَ يَسْجُدُ قَبْلَکُمْ وَيَرْفَعُ قَبْلَکُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتِلْکَ بِتِلْکَ وَإِذَا کَانَ عِنْدَ الْقَعْدَةِ فَلْيَکُنْ مِنْ أَوَّلِ قَوْلِ أَحَدِکُمْ التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ

سعید بن منصور، قتیبہ بن سعید، ابوکامل، محمد بن عبدالملک، ابوکامل، ابوعوانہ، قتادہ، یونس بن جبیر، حطان بن عبد اللہ، رقاشی سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوموسی اشعری کے ساتھ نماز ادا کی جب وہ قعدہ کے قریب تھے تو ایک شخص نے کہاں نماز نیکی اور پاکیزگی کے ساتھ فرض کی گئی ہے جب حضرت ابوموسی اشعری نے نماز پوری کرلی اور سلام پھیر دیا تو فرمایا تم میں سے کس نے اس اس طرح کا یہ کلمہ کہا ہے لوگ خاموش رہے پھر فرمایا تم میں کون ایسا ایسا کلمہ کہنے والا ہے لوگ خاموش رہے تو فرمایا اے حطان شاید تو نے یہ کلمہ کہا ہو؟ میں نے عرض کی میں نے نہیں کہا میں تو آپ سے ڈرتا تھا کہ مجھ سے ناراض نہ ہو جائیں تو ایک آدمی نے کہا میں نے کہا ہے اور میں نے اس کے ساتھ صرف نیکی ہی کا ارادہ کیا ہے تو حضرت ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم نہیں جانتے کہ تم کو اپنی نماز میں کیا پڑھنا چاہئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا اور ہمیں ہماری سنت واضح کی اور ہمیں نماز سکھائی اور فرمایا کہ جب تم نماز ادا کرو تو اپنی صفوں کو سیدھا کرو پھر تم میں سے کوئی تمہاری امامت کرے جب وہ تکبیر کہے تم تکبیر کہو اور جب وہ ( غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ) کہے تو تم آمین کہوتاکہ اللہ تم سے خوش ہو اور جب وہ تکبیر کہہ کر رکوع کرے تو تم بھی تکبیر کہہ کر رکوع کرو کیونکہ امام رکوع تم سے پہلے کرتا ہے اور رکوع سے تم سے پہلے اٹھتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس طرح تمہارا عمل اس کے مقابلے میں ہو جائے گا اور جب وہ (سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ) کہے تو تم (رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ) کہو اللہ تمہاری دعاؤں کو سنتا ہے کیونکہ اللہ تبارک وتعالی نے اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبانی سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ فرمایا ہے جب وہ تکبیر کہہ کر سجدہ کرے تو تم بھی تکبیر کہو اور سجدہ کرو امام سجدہ تم سے پہلے کرتا ہے اور سجدہ سے تم سے پہلے اٹھتا ہے پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا یہ عمل امام کے مقابلہ میں ہو جائے گا اور جب وہ قعدہ میں بیٹھ جائے تو تمہارے قول میں سب سے پہلے یہ قول ہو (التَّحِيَّاتُ الطَّيِّبَاتُ الصَّلَوَاتُ لِلَّهِ السَّلَامُ عَلَيْکَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَکَاتُهُ السَّلَامُ عَلَيْنَا وَعَلَی عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ)

Hattan b. 'Abdullah al-Raqiishi reported: I observed prayer with Abu Musu al-Ash'ari and when he was in the qa'dah, one among the people said: The prayer has been made obligatory along with piety and Zakat. He (the narrator) said: When Abu Musa had finished the prayer after salutation he turned (towards the people) and said: Who amongst you said such and such a thing? A hush fell on the people. He again said.. Who amongst you has said such and such a thing? A hush fell on the people. He (Abu Musa) said: Hattan, it is perhaps you that have uttered it. He (Hattan) said No. I have not uttered it. I was afraid that you might be annoyed with me on account of this. A person amongst the people said: It was I who said it, and in this I intended nothing but good. Abu Musa said: Don't you know what you have to recite in your prayers? Verily the Messenger of Allah (may peace be upon him) addressed us and explained to us all its aspects and taught us how to observe prayer (properly). He (the Holy Prophet) said: When you pray make your rows straight and let anyone amongst you act as your Imam. Recite the takbir when he recites it and when he recites: Not of those with whom Thou art angry nor of those who go astray, say: Amin. Allah would respond you. And when he (the Imam) recites the takbir, you may also recite the takbir, for the Imam bows before you and raises himself before you. Then the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: The one is equivalent to the other. And when he says: Allah listens to him who praises Him, you should say: 0 Allah, our. Lord, to Thee be the praise, for Allah, the Exalted and Glorious, has vouchsafed (us) through the tongue of His Apostle (may peace be upon him) that Allah listens to him who praises Him. And when he (the Imam) recites the takbir and prostrates, you should also recite the takbir and prostrate, for the Imam prostrates before you and raises himself before you. The Messenger' of Allah (may peace be upon him) said: The one is equivalent to the other. And when he (the Imam) sits for Qa'da (for tashahhud) the first words of every one amongst you should be: All services rendered by words, acts of worship and all good things are due to Allah. Peace be upon you,0 Apostle, and Allah's mercy and blessings. Peace be upon us and upon the upright servants of Allah. I testify that there is no god but Allah, and I testify that Mubammad is His servant and His Messenger.

یہ حدیث شیئر کریں