اذان کی فضیلت اور اذان سن کر شیطان کے بھاگنے کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , زہیر بن حرب , اسحاق بن ابراہیم , اسحاق جریر , اعمش , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ إِذَا سَمِعَ النِّدَائَ بِالصَّلَاةِ أَحَالَ لَهُ ضُرَاطٌ حَتَّی لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَکَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ فَإِذَا سَمِعَ الْإِقَامَةَ ذَهَبَ حَتَّی لَا يَسْمَعَ صَوْتَهُ فَإِذَا سَکَتَ رَجَعَ فَوَسْوَسَ
قتیبہ بن سعید، زہیر بن حرب، اسحاق بن ابراہیم، اسحاق جریر، اعمش، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا شیطان جب اذان کی آواز سنتا ہے تو گوز مارتا ہوا (ہوا خارج کرتا ہوا) بھاگتا ہے یہاں تک کہ اذان کی آواز نہ سنے جب اذان ختم ہو جاتی ہے تو واپس آجاتا ہے اور وسوسہ ڈالتا ہے جب اقامت سنتا ہے تو پھر چلا جاتا ہے یہاں تک کہ اقامت کی آواز نہیں سنتا جب یہ ختم ہو جاتی ہے تو واپس آکر وسوسہ ڈالتا ہے۔
AbuHuraira reported the Messenger of Allah (may peace be upon him) as saying: When Satan hears the call to prayer, he turns back and breaks the wind so as not to bear the call being made, but when the call is finished he turns round and distracts (the minds of those who pray), and when he bears the Iqama he again runs away so as not to hear its voice and when it subsides, he comes back and distracts (the minds of those who stand for prayer).