اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔
راوی:
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا نُعَيْمٍ وَذَکَرَ الْمُعَلَّی بْنَ عُرْفَانَ فَقَالَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو وَائِلٍ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا ابْنُ مَسْعُودٍ بِصِفِّينَ فَقَالَ أَبُو نُعَيْمٍ أَتُرَاهُ بُعِثَ بَعْدَ الْمَوْتِ
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی ، حضرت ابونعیم نے معلی بن عرفان کا ذکر کیا تو کہا کہ ہم سے معلی نے ابووائل سے نقل کیا ہے کہ ہمارے سامنے عبداللہ بن مسعود جنگ صفین سے آئے تھے ابونعیم نے کہا کہ کیا تو نے ان کو دیکھا ہے مرنے کے بعد زندہ ہونے پر ۔