جماع سے اوائل اسلام میں غسل واجب نہ ہوتا تھا یہاں تک کہ منی نہ نکلے اس حکم کے منسوخ ہونے اور جماع سے غسل واجب ہونے کے بیان میں
راوی: ابوربیع زہرانی , حماد , ہشام بن عروہ , ابوکریب , محمد , علاء , ابومعاویہ , ہشام , ایوب , ابی بن کعب
حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي أَيُّوبَ عَنْ أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يُصِيبُ مِنْ الْمَرْأَةِ ثُمَّ يُکْسِلُ فَقَالَ يَغْسِلُ مَا أَصَابَهُ مِنْ الْمَرْأَةِ ثُمَّ يَتَوَضَّأُ وَيُصَلِّي
ابوربیع زہرانی، حماد، ہشام بن عروہ، ابوکریب، محمد، علاء، ابومعاویہ، ہشام، ایوب، حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس شخص کے بارے میں سوال کیا جو عورت سے صحبت کرے اور بغیر انزال علیحدہ ہو جائے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو (رطوبت وغیرہ) عورت سے اس کو لگ جائے اس کو دھو دے پھر وضو کرے اور نماز ادا کرے۔
Ubayy Ibn Ka'b reported: I asked the Messenger of Allah (may peace be upon him) about a man who has sexual intercourse with his wife, but leaves her before orgasm. Upon this he (the Holy Prophet) said: He should wash the secretion of his wife, and then perform ablution and offer prayer.