صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 76

اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ الْحُلْوَانِيُّ قَالَ سَمِعْتُ يَزِيدَ بْنَ هَارُونَ وَذَکَرَ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ فَقَالَ حَلَفْتُ أَلَّا أَرْوِيَ عَنْهُ شَيْئًا وَلَا عَنْ خَالِدِ بْنِ مَحْدُوجٍ وَقَالَ لَقِيتُ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ فَسَأَلْتُهُ عَنْ حَدِيثٍ فَحَدَّثَنِي بِهِ عَنْ بَکْرٍ الْمُزَنِيِّ ثُمَّ عُدْتُ إِلَيْهِ فَحَدَّثَنِي بِهِ عَنْ مُوَرِّقٍ ثُمَّ عُدْتُ إِلَيْهِ فَحَدَّثَنِي بِهِ عَنْ الْحَسَنِ وَکَانَ يَنْسُبُهُمَا إِلَی الْکَذِبِ قَالَ الْحُلْوَانِيُّ سَمِعْتُ عَبْدَ الصَّمَدِ وَذَکَرْتُ عِنْدَهُ زِيَادَ بْنَ مَيْمُونٍ فَنَسَبَهُ إِلَی الْکَذِبِ

حسن حلوانی ، حضرت یزید بن ہارون نے زیاد بن میمون کا ذکر کیا اور کہا کہ میں نے قسم کھائی ہے کہ اس سے کوئی حدیث روایت نہی کروں گا اور نہ خالد بن مجدوح سے اور کہا کہ میں زیاد بن میمون سے ملا اور اس سے ایک حدیث پوچھی اس نے یہ حدیث بکر بن عبداللہ مزنی کے واسطہ سے بیان کی دوبارہ ملاقات پر اس نے وہی حدیث مجھ سے مورق سے روایت کی تیسری بار وہی حدیث اس نے مجھ سے حسن کی روایت سے بیان کی اور یزید بن ہارون ان دونوں زیاد اور خالد کو جھوٹا کہتے تھے حلوانی نے کہا کہ میں نے عبدالصمد سے سنا اور میں نے ان کے پاس ابن میمون کا ذکر کیا تو انہوں نے بھی اسے جھوٹا قرار دیا ۔

یہ حدیث شیئر کریں