جنبی کے سونے کے جواز اور اس کے لئے شرمگاہ کا دھونا اور وضو کرنا مستحب ہے جب وہ کھانے پینے سونے یا جماع کرنے کا ارادہ کرے ۔
راوی: محمد بن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج , نافع , ابن عمر ، عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ اسْتَفْتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ يَنَامُ أَحَدُنَا وَهُوَ جُنُبٌ قَالَ نَعَمْ لِيَتَوَضَّأْ ثُمَّ لِيَنَمْ حَتَّی يَغْتَسِلَ إِذَا شَائَ
محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، نافع، ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے فتوی طلب کیا کہ کیا ہم میں سے کوئی حالت جنابت میں سو سکتا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو کرو پھر سو جاؤ یہاں تک کہ جب چاہو غسل کرو۔
Ibn 'Umar said: 'Umar asked the verdict of the Shari'ah from the Apostle (may peace be upon him) thus: Is it permissible for any one of us to sleep in a state of impurity? He (the Holy Prophet said: Yes, he must perform ablution and then sleep and take a bath when he desires.