حائضہ عورت کا اپنے خاوند کے سر کو دوھونے اور اس میں کنگھی کرنے کے جواز اور اس کے جھوٹے کے پاک ہونے اور اس کی گود میں تکیہ لگانے اور اس میں قرأت قرآن کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , ابن شہاب , عروہ , عمرہ بنت عبدالرحمن , عائشہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ وَعَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ إِنْ کُنْتُ لَأَدْخُلُ الْبَيْتَ لِلْحَاجَةِ وَالْمَرِيضُ فِيهِ فَمَا أَسْأَلُ عَنْهُ إِلَّا وَأَنَا مَارَّةٌ وَإِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُدْخِلُ عَلَيَّ رَأْسَهُ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَأُرَجِّلُهُ وَکَانَ لَا يَدْخُلُ الْبَيْتَ إِلَّا لِحَاجَةٍ إِذَا کَانَ مُعْتَکِفًا و قَالَ ابْنُ رُمْحٍ إِذَا کَانُوا مُعْتَکِفِينَ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابن شہاب، عروہ، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ اگر میں حالت اعتکاف میں ہوتی تو گھر میں حاجت کے لئے داخل ہوتی اور چلتے چلتے مریض کی عیادت کر لیتی اور اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حالت اعتکاف میں ہوتے تو مسجد میں رہتے ہوئے اپنا سر مبارک میری طرف کر دیتے تو میں اس میں کنگھی کرتی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب معتکف ہوتے تو گھر میں سوائے حاجت کے داخل نہ ہوتے تھے۔
'Amra daughter of 'Abd al-Rahman reported: 'A'isha, wife of the Apostle of Allah (may peace be upon him) observed: When I was (in I'tikaf), I entered the house for the call of nature, and while passing I inquired after the health of the sick (in the family), and when the Messenger of Allah (may peace be upon him) was (in I'tikaf), he put out his head towards me, while he himself was in the mosque, and I combed his hair; and he did not enter the house except for the call of nature so long as he was in I'tikaf; and Ibn Rumh stated: As long as they (the Prophet and his wives) were among the observers of I'tikaf.