صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ وضو کا بیان ۔ حدیث 633

پیشانی اور عمامہ پر مسح کرنے کا بیان

راوی: محمد بن عبداللہ بن بزیع , یزید بن زریع , حمید طویل , بکر بن عبداللہ مزنی , عروہ بن مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ حَدَّثَنَا يَزِيدُ يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ الطَّوِيلُ حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِيُّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَخَلَّفْتُ مَعَهُ فَلَمَّا قَضَی حَاجَتَهُ قَالَ أَمَعَکَ مَائٌ فَأَتَيْتُهُ بِمِطْهَرَةٍ فَغَسَلَ کَفَّيْهِ وَوَجْهَهُ ثُمَّ ذَهَبَ يَحْسِرُ عَنْ ذِرَاعَيْهِ فَضَاقَ کُمُّ الْجُبَّةِ فَأَخْرَجَ يَدَهُ مِنْ تَحْتِ الْجُبَّةِ وَأَلْقَی الْجُبَّةَ عَلَی مَنْکِبَيْهِ وَغَسَلَ ذِرَاعَيْهِ وَمَسَحَ بِنَاصِيَتِهِ وَعَلَی الْعِمَامَةِ وَعَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ رَکِبَ وَرَکِبْتُ فَانْتَهَيْنَا إِلَی الْقَوْمِ وَقَدْ قَامُوا فِي الصَّلَاةِ يُصَلِّي بِهِمْ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ وَقَدْ رَکَعَ بِهِمْ رَکْعَةً فَلَمَّا أَحَسَّ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَهَبَ يَتَأَخَّرُ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ فَصَلَّی بِهِمْ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقُمْتُ فَرَکَعْنَا الرَّکْعَةَ الَّتِي سَبَقَتْنَا

محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید بن زریع، حمید طویل، بکر بن عبداللہ مزنی، عروہ بن مغیرہ بن شعبہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور میں ایک سفر میں پیچھے رہ گئے جب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضائے حاجت سے فارغ ہوئے تو فرمایا کیا تیرے پاس پانی ہے تو میں پانی کا برتن لایا پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی دونوں ہتھیلیوں اور اپنے چہرہ مبارک کو دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کلائیوں کو دھونے کا ارادہ فرمایا جبہ کی آستین تنگ ہونے کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ کو جبہ کے نیچے سے نکالا اور جبہ کو اپنے کندھوں پر ڈال دیا اور دونوں کلائیوں کو دھویا اور اپنی پیشانی اور عمامہ اور موزوں پر مسح فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سوار ہوئے اور میں بھی سوار ہوا اور اپنے ساتھیوں تک پہنچ گئے اور وہ نماز میں کھڑے ہو چکے تھے اور حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ ان کو نماز کی ایک رکعت پڑھا چکے تھے پس جب انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آمد محسوس کی تو پیچھے ہٹنا شروع ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشارہ فرمایا انہوں نے صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو نماز پڑھائی جب انہوں نے سلام پھیرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور میں بھی کھڑا ہوا اور ہم نے اپنی فوت شدہ رکعت ادا کی۔

'Urwa b. al Mughira b. Shu'ba reported it on the authority of his father that he said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) lagged behind (in a journey) and I also lagged behind along with him. After having relieved himself he said: Have you any water with you? I brought to him a jar of water; he washed his palms, and face, and when he tried to get his forearms out (he could not) for the sleeve of the gown was tight. He, therefore, brought them out from under the gown and, throwing it over his shoulders, he washed his forearm. He then wiped his forelock and his turban and his socks. He then mounted and I also mounted (the ride) and came to the people. They had begun the prayer with 'Abd ar-Rabmin b. 'Auf leading them and had completed a rak'a. When he perceived the presence of the Apostle of Allah (may peace be upon him) he began to retire. He (the Holy Prophet) signed to him to continue and offered prayer along with them. Then when he had pronounced the salutation, the Apostle (may peace be upon him) got up and I also got up with him, and we offered the rak'a which had been finished before we came.

یہ حدیث شیئر کریں