اعضاء وضو کے چمکانے کا لمبا کرنا اور وضو میں مقررہ حد سے زیادہ دھونے کے استحباب کے بیان میں
راوی: عثمان بن ابی شیبہ , علی بن مسہر , سعد بن طارق , ربعی بن خراش , حذیفہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ طَارِقٍ عَنْ رِبْعِیِّ بْنِ حِرَاشٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ حَوْضِي لَأَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ مِنْ عَدَنٍ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لَأَذُودُ عَنْهُ الرِّجَالَ کَمَا يَذُودُ الرَّجُلُ الْإِبِلَ الْغَرِيبَةَ عَنْ حَوْضِهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَتَعْرِفُنَا قَالَ نَعَمْ تَرِدُونَ عَلَيَّ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوئِ لَيْسَتْ لِأَحَدٍ غَيْرِکُمْ
عثمان بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، سعد بن طارق، ربعی بن خراش، حذیفہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرا حوض مقام عدن سے لے کر ایلہ کے فاصلہ سے بھی زیادہ بڑا ہوگا اور اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے میں اس حوض سے لوگوں کو اس طرح دور کروں گا جس طرح کوئی آدمی اجنبی اونٹوں کو اپنے حوض سے دور کرتا ہے صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو پہچان لیں گے فرمایا ہاں تم میرے پاس چمک دار روشن چہرے اور ہاتھ پاؤں والے ہو کر آؤ گے وضو کے آثار کی وجہ سے اور یہ علامت تمہارے علاوہ کسی میں نہ ہو گی۔
Hudhaifa reported: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: My Cistern is bigger than the space between Aila and Aden. By Him in Whose Hand is my life, I will drive away persons (from it) just as a person drives away unknown camels from his cistern. They (the companions) said: Messenger of Allah, would you recognise us? He said: Yes, you would come to me with white faces, and white hands and feet on account of the traces of ablution. None but you would have (this mark).