طریقہ وضو کے بیان میں دوسرا باب
راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری , معن , مالک بن انس , عمرو بن یحیی
حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ يَحْيَی بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ مَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا وَلَمْ يَقُلْ مِنْ کَفٍّ وَاحِدَةٍ وَزَادَ بَعْدَ قَوْلِهِ فَأَقْبَلَ بِهِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِهِ ثُمَّ ذَهَبَ بِهِمَا إِلَی قَفَاهُ ثُمَّ رَدَّهُمَا حَتَّی رَجَعَ إِلَی الْمَکَانِ الَّذِي بَدَأَ مِنْهُ وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ
اسحاق بن موسیٰ انصاری، معن، مالک بن انس، حضرت عمرو بن یحیی سے ایک اور سند کے ساتھ یہی روایت اسی طرح مروی ہے کہ حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا تین بار، اس میں کف واحد نہیں فرمایا اور اس میں مسح راس کے بارے میں فرماتے ہیں کہ سر کا مسح آگے سے شروع کیا اور گدی تک لے گئے پھر لوٹا کر اسی جگہ لائے جہاں سے مسح شروع کیا تھا اور اپنے پاؤں کو دھویا۔
Malik b. Anas narrated it from 'Amr b. Yahya with the same chain of transmitters, and mentioned the rinsing (of mouth) and snuffing (of water into the nostrils) three times, but he did not mention "from one palm," and made this addition: He moved them (his hands) for wiping to the front of his head and then the nape of his neck, then bringing them back till he reached the place from which he had begun, after which he washed his feet.