اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔
راوی:
حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ کَانَ النَّاسُ يَحْمِلُونَ عَنْ جَابِرٍ قَبْلَ أَنْ يُظْهِرَ مَا أَظْهَرَ فَلَمَّا أَظْهَرَ مَا أَظْهَرَ اتَّهَمَهُ النَّاسُ فِي حَدِيثِهِ وَتَرَکَهُ بَعْضُ النَّاسِ فَقِيلَ لَهُ وَمَا أَظْهَرَ قَالَ الْإِيمَانَ بِالرَّجْعَةِ
سلمہ بن شبیب، حمیدی ، سفیان بیان کرتے ہیں کہ لوگ جابر سے اس کے عقیدہ باطلہ کے اظہار سے پہلے احادیث بیان کرتے تھے لیکن جب اس کا عقیدہ باطل ظاہر ہو گیا اور لوگوں نے اس کو حدیث میں مہتم کیا اور بعض حضرات نے اس سے روایت ترک کردی سفیان سے کہا گیا کہ اس نے کس عقیدہ کا اظہار کیا تھا سفیان نے کہا رجعت کا ۔