صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 499

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اپنی امت کے لئے دعا فرمانا اور بطور شفقت رونے کا بیان

راوی: یونس بن عبدالاعلی , ابن وہب , عمرو بن حارث , بکر بن سوادہ , عبدالرحمن بن جبیر , عبداللہ بن عمرو بن عاص

حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی الصَّدَفِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ بَکْرَ بْنَ سَوَادَةَ حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَلَا قَوْلَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي إِبْرَاهِيمَ رَبِّ إِنَّهُنَّ أَضْلَلْنَ کَثِيرًا مِنْ النَّاسِ فَمَنْ تَبِعَنِي فَإِنَّهُ مِنِّي الْآيَةَ وَقَالَ عِيسَی عَلَيْهِ السَّلَام إِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُکَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِيزُ الْحَکِيمُ فَرَفَعَ يَدَيْهِ وَقَالَ اللَّهُمَّ أُمَّتِي أُمَّتِي وَبَکَی فَقَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَا جِبْرِيلُ اذْهَبْ إِلَی مُحَمَّدٍ وَرَبُّکَ أَعْلَمُ فَسَلْهُ مَا يُبْکِيکَ فَأَتَاهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَسَأَلَهُ فَأَخْبَرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا قَالَ وَهُوَ أَعْلَمُ فَقَالَ اللَّهُ يَا جِبْرِيلُ اذْهَبْ إِلَی مُحَمَّدٍ فَقُلْ إِنَّا سَنُرْضِيکَ فِي أُمَّتِکَ وَلَا نَسُوئُکَ

یونس بن عبدالاعلی، ابن وہب، عمرو بن حارث، بکر بن سوادہ، عبدالرحمن بن جبیر، عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے فرمان جو ابراہیم کے بارے میں ہے کی تلاوت فرمائی (رَبِّ اِنَّهُنَّ اَضْلَلْنَ كَثِيْرًا مِّنَ النَّاسِ ۚ فَمَنْ تَبِعَنِيْ فَاِنَّهٗ مِنِّىْ ۚ وَمَنْ عَصَانِيْ فَاِنَّكَ غَفُوْرٌ رَّحِيْمٌ) اے پروردگار ان معبودان باطلہ نے بہت سے لوگوں کو گمراہ کردیا ہے تو جس نے میری تابعداری کی تو وہ مجھ سے ہوا میرا ہے اور جس نے نافرمانی کی تو تو اس کو بخشنے والا رحم کرنے والا ہے اور یہ آیت(اِنْ تُعَذِّبْهُمْ فَاِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۚ وَاِنْ تَغْفِرْ لَهُمْ فَاِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِيْزُ الْحَكِيْمُ) جس میں عیسیٰ کا فرمان ہے کہ اگر تو انہیں عذاب دے تو یہ تیرے بندے ہیں اور اگر تو انہیں بخش دے تو تو غالب حکمت والا ہے پھر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دست مبارک اٹھائے اور فرمایا اے اللہ میری امت میری امت اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر گریہ طاری ہوگیا تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس حالانکہ تیرا رب خوب جانتا ہے ان سے پوچھ کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیوں رو رہے ہیں جبرائیل علیہ السلام رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آئے اور جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کو اس کی خبر دی حالانکہ وہ اللہ سب سے زیادہ جاننے والا ہے تو اللہ نے فرمایا اے جبرائیل جاؤ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف اور ان سے کہہ دو کہ ہم آپ کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت کے بارے میں راضی کر دیں گے اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہیں بھولیں گے۔

'Abdullah b. Amr b. al-'As reported: Verily the Apostle of Allah (may peace be upon him) recited the words of Allah, the Great and Glorious, that Ibrahim uttered. My Lord! lo! they have led many of mankind astray:" But whoso followeth me, he verily is of me" (al-Qur'an, xiv. 35) and Jesus (peace be upon him) said:" If thou punisheth them, lo! they are Thy slaves, and if Thou forgiveth them-verily Thou art the Mighty, the Wise" (al-Qur'an, v 117). Then he raised his hands and said: O Lord, my Ummah, my Ummah, and wept; so Allah the High and the Exalted said: O Gabriel, go to Muhammad (though your Lord knows it fully well) and ask him: What makes thee weep? So Gabriel (peace be upon him) came to him and asked him, and the Messenger of Allah (may peace be upon him) informed him what he had said (though Allah knew it fully well). Upon this Allah said: O Gabriel, go to Muhammad any say: Verily We will please thee with regard to your Ummah and would not displease thee.

یہ حدیث شیئر کریں