صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 434

اللہ تعالیٰ کے فرمان ولقد راہ نزلہ اخری کے معنی اور کی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج کی رات اپنے رب کا دیدار ہوا کے بیان میں

راوی: عبیداللہ بن معاذ عبنری , شعبہ , سلیمان , شیبانی , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ الشَّيْبَانِيِّ سَمِعَ زِرَّ بْنَ حُبَيْشٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ لَقَدْ رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَی قَالَ رَأَی جِبْرِيلَ فِي صُورَتِهِ لَهُ سِتُّ مِائَةِ جَنَاحٍ

عبیداللہ بن معاذ عبنری، شعبہ، سلیمان، شیبانی، حضرت عبداللہ بن مسعود فرماتے ہیں (لَقَدْ رَأَی مِنْ آيَاتِ رَبِّهِ الْکُبْرَی) یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے رب کی بڑی نشانیاں دیکھیں اس دیکھنے سے مراد یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دیکھا کہ ان کے چھ سو بازو ہیں۔

Zirr b. Hubaish narrated it on the authority of 'Abdullah (that the words of Allah):" Certainly he saw of the greatest signs of Allah" (al-Qur'an, liii. 18) imply that he saw Gabriel in his (original) form and he had six hundred wings.

یہ حدیث شیئر کریں