صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 40

اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنِي الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ قَالَ سَأَلْتُ مُعَلًّی الرَّازِيَّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ الَّذِي رَوَی عَنْهُ عَبَّادٌ فَأَخْبَرَنِي عَنْ عِيسَی بْنِ يُونُسَ قَالَ کُنْتُ عَلَی بَابِهِ وَسُفْيَانُ عِنْدَهُ فَلَمَّا خَرَجَ سَأَلْتُهُ عَنْهُ فَأَخْبَرَنِي أَنَّهُ کَذَّابٌ

حضرت فضل بن سہل نے بیان کیا کہ میں نے معلی رازی سے محمد بن سعید کے متعلق سوال کیا جس سے عباد بن کثیر روایت کرتا ہے تو انہوں نے کہا کہ مجھے عیسیٰ بن یونس نے خبر دی کہ میں ایک دن عباد کے دروازہ پر کھڑا تھا اور سفیان اس کے پاس تھے جب سفیان باہر نکلے تو میں نے ان سے عباد کے متعلق پوچھا تو انہوں نے مجھے خبر دی کہ یہ بہت جھوٹا آدمی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں