صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مقدمہ مسلم ۔ حدیث 37

اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔

راوی:

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ النَّضْرَ يَقُولُ سُئِلَ ابْنُ عَوْنٍ عَنْ حَدِيثٍ لِشَهْرٍ وَهُوَ قَائِمٌ عَلَی أُسْکُفَّةِ الْبَابِ فَقَالَ إِنَّ شَهْرًا نَزَکُوهُ إِنَّ شَهْرًا نَزَکُوهُ قَالَ مُسْلِم رَحِمَهُ اللَّهُ يَقُولُ أَخَذَتْهُ أَلْسِنَةُ النَّاسِ تَکَلَّمُوا فِيهِ

عبیداللہ بن سعید، حضرت نضر بن شمیل سے مروی ہے کہ ابن عون اپنے دروازے کی چوکھٹ پر کھڑے تھے کسی نے ان سے شہر بن حوشب کی روایات کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ شہر کو لوگوں نے طعن کیا اور طعن کے نیزوں نے زخمی کیا امام مسلم فرماتے ہیں کہ لوگوں نے اس کی تضعیف کر کے اس میں کلام کیا اور کلام کے نیزوں سے اس کو گھائل کیا ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں