اس بات کے بیان میں کہ جو آدمی کسی کا ناحق مال مارے تو اس آدمی کا خون جس کا مال مارا جا رہا ہے اس کے حق میں معاف ہے اور اگر وہ مال مارتے ہوئے قتل ہو گیا تو دوزخ میں جائے گا اور اگر وہ قتل ہو گیا جس کا مال مارا جا رہا تھا وہ تو شہید ہے ۔
راوی: حسن بن علی حلوانی , اسحاق بن منصور , محمد بن رافع , عبدالرزاق , ابن جریج , سلیمان , ثابت
حَدَّثَنِي الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْحُلْوَانِيُّ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا وَقَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ الْأَحْوَلُ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ لَمَّا کَانَ بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو وَبَيْنَ عَنْبَسَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ مَا کَانَ تَيَسَّرُوا لِلْقِتَالِ فَرَکِبَ خَالِدُ بْنُ الْعَاصِ إِلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو فَوَعَظَهُ خَالِدٌ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو أَمَا عَلِمْتَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ قُتِلَ دُونَ مَالِهِ فَهُوَ شَهِيدٌ
حسن بن علی حلوانی، اسحاق بن منصور، محمد بن رافع، عبدالرزاق، ابن جریج، سلیمان، ثابت سے روایت ہے کہ جب حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور عنبسہ بن ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کے درمیان جھگڑا ہوا دونوں لڑنے کے لئے تیار ہو گئے تو حضرت خالد بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی طرف سوار ہو کر آئے اور انہیں سمجھایا تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کیا تم نہیں جانتے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو اپنا مال بچاتے ہوئے قتل ہو جائے وہ شہید ہے۔
It is narrated on the authority of Thabit, that when 'Abdullah b. 'Amr and 'Anbasa b. Abi Sufyan were about to fight against each other, Khalid b. 'As rode to 'Abdullah b. 'Amr and persuaded him (not to do so). Upon this Abdullah b. 'Amr said: Are you not aware that the Messenger of Allah (may peace be upon him) had observed:" He who died in protecting his property is a martyr."