اس چیز کے بیان میں کہ اللہ تعالیٰ نے دل میں آنے والے ان وسوسوں کو معاف کر دیا ہے جب تک کہ دل میں پختہ نہ ہو جائیں
راوی: ابوکریب , ابوخالد احمر , ہشام , ابن سیرین , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَمَّ بِحَسَنَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا کُتِبَتْ لَهُ حَسَنَةً وَمَنْ هَمَّ بِحَسَنَةٍ فَعَمِلَهَا کُتِبَتْ لَهُ عَشْرًا إِلَی سَبْعِ مِائَةِ ضِعْفٍ وَمَنْ هَمَّ بِسَيِّئَةٍ فَلَمْ يَعْمَلْهَا لَمْ تُکْتَبْ وَإِنْ عَمِلَهَا کُتِبَتْ
ابوکریب، ابوخالد احمر، ہشام، ابن سیرین، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو کوئی نیکی کا ارادہ کرے مگر اس پر عمل نہ کرے تو اس کے لئے اس کے نامہ اعمال میں ایک نیکی لکھی جاتی ہے اور جو نیکی کا ارادہ کرنے کے ساتھ اس پر عمل بھی کرے تو اس کے لئے اس کے نامہ اعمال میں سات سو نیکیوں تک لکھی جاتی ہیں اور جس نے برائی کا ارادہ کیا مگر اس پر عمل نہ کیا تو اس کا گناہ نہیں لکھا جاتا اور اگر اس گناہ پر عمل کرلے تو ایک ہی گناہ لکھا جاتا ہے۔
It is narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed: He who intended to do good, but did not do it, one good was recorded for him, and he who intended to do good and also did it, ten to seven hundred good deeds were recorded for him. And he who intended evil, but did not commit it, no entry was made against his name, but if he committed that, it was recorded.