صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 303

خود کشی کی سخت حرمت اور اس کو دوزخ کے عذاب اور یہ کہ مسلمان کے علاوہ جنت میں کوئی داخل نہیں ہوگا کے بیان میں

راوی: ابوغسان , معاذ ابن ہشام , یحیی ابن ابی کثیر , ابوقلابہ , ثابت بن ضحاک

حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَهُوَ ابْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو قِلَابَةَ عَنْ ثَابِتِ بْنِ الضَّحَّاکِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ عَلَی رَجُلٍ نَذْرٌ فِيمَا لَا يَمْلِکُ وَلَعْنُ الْمُؤْمِنِ کَقَتْلِهِ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ فِي الدُّنْيَا عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ ادَّعَی دَعْوَی کَاذِبَةً لِيَتَکَثَّرَ بِهَا لَمْ يَزِدْهُ اللَّهُ إِلَّا قِلَّةً وَمَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينِ صَبْرٍ فَاجِرَةٍ

ابوغسان، معاذ ابن ہشام، یحیی ابن ابی کثیر، ابوقلابہ، ثابت بن ضحاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ کسی آدمی پر ایسی نذر کا پورا کرنا ضروری نہیں ہے جس کا وہ مالک نہ ہو اور مومن پر لعنت کرنا اسے قتل کرنے کی طرح ہے اور جس نے اپنے آپ کو دنیا میں کسی چیز سے قتل کر ڈالا قیامت کے دن وہ اسی سے عذاب دیا جائے گا اور جس نے اپنے مال میں زیادتی کی خاطر جھوٹا دعوی کیا تو اللہ تعالیٰ اس کا مال اور کم کر دے گا اور یہی حال اس آدمی کا ہوگا جو حاکم کے سامنے جھوٹی قسم کھائے گا۔

Thabit b. Dahhak reported that he pledged allegiance to the Messenger of Allah (may peace be upon him) under the Tree, and verily the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed: He who took an oath of a religion other than Islam, in the state of being a liar, would became so, as he professed. He who killed himself with a thing would be tormented on the Day of Resurrection with that very thing. One is not obliged to offer votive offering of a thing which is not in his possession.

یہ حدیث شیئر کریں