خود کشی کی سخت حرمت اور اس کو دوزخ کے عذاب اور یہ کہ مسلمان کے علاوہ جنت میں کوئی داخل نہیں ہوگا کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , ابومعاویہ ابن سلام , یحیی بن ابی کثیر , ابوقلابہ , ثابت بن ضحاک ,
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ سَلَّامِ بْنِ أَبِي سَلَّامٍ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي کَثِيرٍ أَنَّ أَبَا قِلَابَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ ثَابِتَ بْنَ الضَّحَّاکِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَايَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَحْتَ الشَّجَرَةِ وَأَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ حَلَفَ عَلَی يَمِينٍ بِمِلَّةٍ غَيْرِ الْإِسْلَامِ کَاذِبًا فَهُوَ کَمَا قَالَ وَمَنْ قَتَلَ نَفْسَهُ بِشَيْئٍ عُذِّبَ بِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ عَلَی رَجُلٍ نَذْرٌ فِي شَيْئٍ لَا يَمْلِکُهُ
یحیی بن یحیی، ابومعاویہ ابن سلام، یحیی بن ابی کثیر، ابوقلابہ، ثابت بن ضحاک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے انہوں نے غزوہ حدیبیہ میں ایک درخت کے نیچے بیعت کیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی اسلام کے علاوہ دوسری ملت پر جھوٹی قسم کھائے تو وہ ویسا ہی ہو جائے اور جس نے کسی چیز سے اپنے آپ کو قتل کیا تو قیامت کے دن اسی چیز سے عذاب دیا جائے گا اور اگر کسی آدمی نے غیر مملوکہ چیز کی منت مانی تو اس کا پورا کرنا ضروری نہیں ہے۔
Thabit b. Dahhak reported that he pledged allegiance to the Messenger of Allah (may peace be upon him) under the Tree, and verily the Messenger of Allah (may peace be upon him) observed: He who took an oath of a religion other than Islam, in the state of being a liar, would became so, as he professed. He who killed himself with a thing would be tormented on the Day of Resurrection with that very thing. One is not obliged to offer votive offering of a thing which is not in his possession.