اسناد حدیث کی ضرورت کے بیان میں اور راویوں پر تنقید کی اہمیت کے بارے میں کہ وہ غیبت محرمہ نہیں ہے ۔
راوی:
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ أَخْبَرَنَا عِيسَی وَهُوَ ابْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی قَالَ لَقِيتُ طَاوُسًا فَقُلْتُ حَدَّثَنِي فُلَانٌ کَيْتَ وَکَيْتَ قَالَ إِنْ کَانَ صَاحِبُکَ مَلِيًّا فَخُذْ عَنْهُ
اسحاق بن ابراہیم ، حنظلی، عیسیٰ ، ابن یونس، اوزاعی ، سلیمان بن موسیٰ نے فرمایا کہ میں نے طاؤس سے کہا کہ فلاں شخص نے مجھ سے ایسی ایسی حدیث بیان کی ہے تو انہوں نے کہا کہ اگر تیرا ساتھی ثقہ ہے تو تو اس سے حدیث بیان کر ۔