منہ پر مارنے گریبان پھاڑنے اور جاہلیت کے زمانہ جیسی چیخ وپکار کی حرمت کے بیان میں
راوی: حکم بن موسیٰ قنطری , یحیی بن حمزہ , عبدالرحمن بن یزید بن جابر , قاسم بن مخیمرہ , ابوبردہ بن ابوموسی
حَدَّثَنَا الْحَکَمُ بْنُ مُوسَی الْقَنْطَرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمْزَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ أَنَّ الْقَاسِمَ بْنَ مُخَيْمِرَةَ حَدَّثَهُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ أَبِي مُوسَی قَالَ وَجِعَ أَبُو مُوسَی وَجَعًا فَغُشِيَ عَلَيْهِ وَرَأْسُهُ فِي حَجْرِ امْرَأَةٍ مِنْ أَهْلِهِ فَصَاحَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِهِ فَلَمْ يَسْتَطِعْ أَنْ يَرُدَّ عَلَيْهَا شَيْئًا فَلَمَّا أَفَاقَ قَالَ أَنَا بَرِيئٌ مِمَّا بَرِئَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَرِئَ مِنْ الصَّالِقَةِ وَالْحَالِقَةِ وَالشَّاقَّةِ
حکم بن موسیٰ قنطری، یحیی بن حمزہ، عبدالرحمن بن یزید بن جابر، قاسم بن مخیمرہ، ابوبردہ بن ابوموسی سے روایت ہے کہ وہ سخت بیمار ہو گئے اتنے سخت بیمار کہ غشی طاری ہوگئی اور آپ کا سر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہلیہ کی گود میں تھا اہلیہ یہ حالت دیکھ کر چلاّ پڑیں، حضرت ابوموسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس وقت کچھ کہنے پر قادر نہ تھے پھر جب آپ کو اس سے افاقہ ہوا تو ان کو فرمایا کہ میں اس چیز سے بری ہوں جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے برأت فرمائی بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مصیبت کے وقت چلانے والی اور بال مونڈنے والی اور گربیان پھاڑنے والی عورتوں سے برأت ظاہر فرمائی۔
It is narrated on the authority of Abu Burda b. Abu Musa that Abu Musa was afflicted with grave pain and he became unconscious and his head was in the lap of a lady of his household. One of the women of his household walled. He (Abu Musa) was unable (because of weakness) to say anything to her. But when he was a bit recovered he said: I have no concern with one with whom the Messenger of Allah (may peace be upon him) has no concern, Verily the Messenger of Allah (may peace be upon him) has no concern with that woman who wails loudly, shaves her hair and tears (her garment in grief).