صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 2386

مسکین وہ ہے جو بقدر ضر ورت مال نہ رکھتا ہو اور نہ مسکین تصور کیا جاتا ہو کہ اسے صدقہ دیا جائے

راوی: قتیبہ بن سعید , مغیرہ حزامی , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الْمِسْکِينُ بِهَذَا الطَّوَّافِ الَّذِي يَطُوفُ عَلَی النَّاسِ فَتَرُدُّهُ اللُّقْمَةُ وَاللُّقْمَتَانِ وَالتَّمْرَةُ وَالتَّمْرَتَانِ قَالُوا فَمَا الْمِسْکِينُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الَّذِي لَا يَجِدُ غِنًی يُغْنِيهِ وَلَا يُفْطَنُ لَهُ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ وَلَا يَسْأَلُ النَّاسَ شَيْئًا

قتیبہ بن سعید، مغیرہ حزامی، ابوزناد، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسکین وہ نہیں جو گھومتا رہتا ہے اور لوگوں کے اردگرد پھرتا رہتا ہے پھر ایک لقمہ یا دو لقمے اور ایک کھجور یا دو کھجوریں لے کر لوٹ جاتا ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول پھر مسکین کون ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مسکین وہ ہے جو اتنا مالدار نہ ہو جس سے ضرورت زندگی پوری کر سکے اور نہ لوگ اسے مسکین تصور کرتے ہوں کہ اس کو صدقہ دیں اور نہ وہ لوگوں سے کچھ مانگتا ہو۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The poor man (miskin) is not the one who goes round to the people and is dismissed with one or two morsels, and one or two dates. They (the Prophet's Companions) said: Messenger of Allah, then who is miskin? He said: He who does not get enough to satisfy him, and he is not considered so needy (as to elicit the attention of the benevolent people), so that charity may be given to him, and he does not beg anything from people.

یہ حدیث شیئر کریں