صدقہ قبول کرنے والا نہ پانے سے پہلے پہلے صدقہ کرنے کی ترغیب کے بیان میں
راوی: واصل بن عبدالاعلی , ابوکریب , محمد بن یزید رفاعی , محمد بن فضیل , حازم , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی وَأَبُو کُرَيْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ وَاللَّفْظُ لِوَاصِلٍ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقِيئُ الْأَرْضُ أَفْلَاذَ کَبِدِهَا أَمْثَالَ الْأُسْطُوَانِ مِنْ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ فَيَجِيئُ الْقَاتِلُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَتَلْتُ وَيَجِيئُ الْقَاطِعُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَطَعْتُ رَحِمِي وَيَجِيئُ السَّارِقُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قُطِعَتْ يَدِي ثُمَّ يَدَعُونَهُ فَلَا يَأْخُذُونَ مِنْهُ شَيْئًا
واصل بن عبدالاعلی، ابوکریب، محمد بن یزید رفاعی، محمد بن فضیل، حازم، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا زمین اپنے کلیجے کے ٹکڑوں کی قے کر دے گی سونے اور چاندی کے ستونوں کی طرح۔ قاتل آکر کہے گا اسی کی وجہ سے میں نے قتل کیا تھا اور قطع رحمی کرنے والا کہے گا میں نے اسی کی وجہ سے قطع رحمی کی چوری کرنے والا آئے گا تو کہے گا اسی کی وجہ سے میرا ہاتھ کاٹا گیا پھر وہ سب اس کو چھوڑ دیں گے وہ اس میں سے کچھ بھی نہ لیں گے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The earth will vomit long pieces of its liver like columns of gold and silver, and the murderer will come and say: It was for this that I committed murder. The breaker of family ties will come and say: It was for this that I broke the family ties; and the thief will come and say: It is for this that my hands were cut off. They will then leave it and will not take anything out of it.