خرچ کرنے میں اپنے آپ سے ابتداء کرے پھر اہل وعیال پھر رشتہ دار ۔
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَعْتَقَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي عُذْرَةَ عَبْدًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ فَبَلَغَ ذَلِکَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَکَ مَالٌ غَيْرُهُ فَقَالَ لَا فَقَالَ مَنْ يَشْتَرِيهِ مِنِّي فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْعَدَوِيُّ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَجَائَ بِهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ ثُمَّ قَالَ ابْدَأْ بِنَفْسِکَ فَتَصَدَّقْ عَلَيْهَا فَإِنْ فَضَلَ شَيْئٌ فَلِأَهْلِکَ فَإِنْ فَضَلَ عَنْ أَهْلِکَ شَيْئٌ فَلِذِي قَرَابَتِکَ فَإِنْ فَضَلَ عَنْ ذِي قَرَابَتِکَ شَيْئٌ فَهَکَذَا وَهَکَذَا يَقُولُ فَبَيْنَ يَدَيْکَ وَعَنْ يَمِينِکَ وَعَنْ شِمَالِکَ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنی عذرہ میں سے ایک آدمی نے اپنا غلام اپنے مرنے کے بعد آزاد کیا یعنی اس نے یہ کہا کہ میرے مرنے کے بعد تو آزاد ہے اس بات کی اطلاع رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تیرے پاس اس کے علاوہ مال ہے؟ اس نے کہا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو مجھ سے کون خریدے گا تو اس کو نعیم بن عبداللہ نے آٹھ سو درہم میں خرید لیا اور وہ دراہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لائے گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غلام کے مالک کو دے دیئے پھر فرمایا اپنی ذات سے ابتداء کر اور اس پر خرچ کرو اگر اس سے کچھ بچ جائے تو اپنے اہل کے لئے اگر تیرے اہل سے بچ جائے تو اپنے رشتہ داروں کے لئے اور اگر تیرے رشتہ داروں سے بھی کچھ بچ جائے تو اس اس طرح اور اپنے ہاتھوں سے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے دائیں اور بائیں اشارہ کرتے تھے۔
Jabir reported: A person from the Banu 'Udhra set a slave free after his death. This news reached the Messenger of Allah (may peace be upon hhn). Upon this he said: Have you any property besides it? He said: No. Upon this he said: Who would buy (this slave) from me? Naeem b. Abdullah bought it for eight hundred dirhams and (this amount was) brought to the Messenger of Allah (may peace be upon him) who returned it to him (the owner), and then said: Start with your own self and spend it on yourself, and if anything is left, it should be spent on your family, and if anything is left (after meeting the needs of the family) it should be spent on relatives, and if anything is left from the family, it should be spent like this, like this. And he was saying: In front of you, on your right and on your left.