صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 2305

اہل وعیال اور غلام پر خرچ کرنے کی فضیلت اور انکے حق کو ضائع کرنے اور انکے نفقہ کو روک کر بیٹھ جانے کے گناہ کے بیان میں ۔

راوی: سعید بن محمد جرمی , عبدالرحمن بن عبدالملک بن ابجر کنانی , طلحہ بن مصرف , خیثمہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبْجَرَ الْکِنَانِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ عَنْ خَيْثَمَةَ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو إِذْ جَائَهُ قَهْرَمَانٌ لَهُ فَدَخَلَ فَقَالَ أَعْطَيْتَ الرَّقِيقَ قُوتَهُمْ قَالَ لَا قَالَ فَانْطَلِقْ فَأَعْطِهِمْ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَفَی بِالْمَرْئِ إِثْمًا أَنْ يَحْبِسَ عَمَّنْ يَمْلِکُ قُوتَهُ

سعید بن محمد جرمی، عبدالرحمن بن عبدالملک بن ابجر کنانی، طلحہ بن مصرف، حضرت خیثمہ سے روایت ہے کہ ہم ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آپ کا خزانچی داخل ہوا تو ابن عمر نے کہا تو نے غلاموں کو ان کا حق دے دیا؟ اس نے کہا نہیں فرمایا جاؤ ان کو انکا کھانا دے دو، کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آدمی کا یہی گناہ کافی ہے کہ اپنے مملوک کے حق کو روک کر بیٹھ جائے۔

Khaithama reported: While we were sitting in the company of 'Abdullah b. 'Umar there came in his steward. He (Ibn 'Umar) said: Have you supplied the provision to the slaves? He said: No. Upon this he said: Go and give (the provision) to them, for the Messenger of Allah (may peace be upon him) has said: This sin is enough for a man that he withholds the subsistence from one whose master he is.

یہ حدیث شیئر کریں