صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ ایمان کا بیان ۔ حدیث 221

جاننے کے باوجود اپنے باپ کے انکار کرنے والے کے ایمان کی حالت کا بیان

راوی: عمرو ناقد , ہشیم بن بشیر , خالد , ابوعثمان

حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا هُشَيْمُ بْنُ بَشِيرٍ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ لَمَّا ادُّعِيَ زِيَادٌ لَقِيتُ أَبَا بَکْرَةَ فَقُلْتُ لَهُ مَا هَذَا الَّذِي صَنَعْتُمْ إِنِّي سَمِعْتُ سَعْدَ بْنَ أَبِي وَقَّاصٍ يَقُولُا سَمِعَ أُذُنَايَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ مَنْ ادَّعَی أَبًا فِي الْإِسْلَامِ غَيْرَ أَبِيهِ يَعْلَمُ أَنَّهُ غَيْرُ أَبِيهِ فَالْجَنَّةُ عَلَيْهِ حَرَامٌ فَقَالَ أَبُو بَکْرَةَ وَأَنَا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

عمرو ناقد، ہشیم بن بشیر، خالد، ابوعثمان فرماتے ہیں کہ جب زیاد کے بارے میں بھائی ہونے کا دعوی کیا گیا تو میں نے ابوبکرہ سے ملاقات کی تو ان سے کہا کہ تم نے کیا کہا میں نے حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ کہتے تھے کہ میں نے خود اپنے کانوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جس مسلمان نے جاننے کے باوجود اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسرے کو اپنا باپ بنایا تو اس پر جنت حرام ہے ابوبکرہ نے کہا کہ یہ بات تو خود میں نے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے۔

It is reported on the authority of Sa'd b. Abi Waqqas: Both of my ears heard the Messenger of Allah saying this: He who claimed the fatherhood of anyone else besides his real father knowingly (committed a great sin) ;Paradise is forbidden to him. Abu Bakra asserted that he too heard it from the Messenger of Allah (may peace be upon him ).

یہ حدیث شیئر کریں