صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ جنازوں کا بیان ۔ حدیث 2193

مردوں میں سے جس کی بھلائی کی تعریف اور برائی بیان کی جائے ۔

راوی: یحیی بن ایوب , ابوبکر بن ابی شیبہ , زہیر بن حرب , علی بن حجر السّعدی , ابن علیہ , عبدالعزیزبن صہیب , انس بن مالک

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ کُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ وَاللَّفْظُ لِيَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ صُهَيْبٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرًا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرًّا فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ قَالَ عُمَرُ فِدًی لَکَ أَبِي وَأُمِّي مُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا خَيْرٌ فَقُلْتَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَمُرَّ بِجَنَازَةٍ فَأُثْنِيَ عَلَيْهَا شَرٌّ فَقُلْتَ وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ خَيْرًا وَجَبَتْ لَهُ الْجَنَّةُ وَمَنْ أَثْنَيْتُمْ عَلَيْهِ شَرًّا وَجَبَتْ لَهُ النَّارُ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ أَنْتُمْ شُهَدَائُ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ

یحیی بن ایوب، ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، علی بن حجر السّعدی، ابن علیہ، عبدالعزیزبن صہیب، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ جنازہ کے گزرنے پر لوگوں نے اس کا ذکر خیر کے ساتھ کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی اور دوسرا جنازہ گزرا تو اس کا ذکر برائی کے ساتھ کیا گیا تو اللہ کے نبی نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہو گئی، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا میرے ماں باپ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر قربان ہوں ایک جنازہ گزرا اور اس کی نیکی کی تعریف کی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہوگئی اور دوسرا جنازہ گزرا تو اس کا ذکر برائی کے ساتھ کیا گیا تو آپ نے فرمایا واجب ہوگئی واجب ہوگئی واجب ہو گئی؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کا ذکر تم نے بھلائی کے ساتھ کیا اس کے لئے جنت واجب ہوگئی اور جس کا ذکر تم نے برائی کے ساتھ کیا اس کے لئے دوزخ واجب ہوگئی تم زمین پر اللہ کے گواہ ہو تم زمین پر اللہ کے گواہ ہو۔

Anas b. Malik reported: There passed a bier (being carried by people) and it was lauded in good terms. Upon this the Apostle of Allah (may peace be upon him) said: It has become certain, it has become certain, it has become certain. And there passed a bier and it was condemned in bad words. Upon this the Apostle of Allah (may peace be upon him) said: It has become certain, it has become certain, it has become certain. 'Umar said: May my father and mother be ransom for you! There passed a bier and it was praised in good terms, and you said: It has become certain, it has become certain, it has become certain. And there passed a bier and it was condemned in bad words, and you said: It has become certain, it has become certain, it has become certain. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: He whom you praised in good terms, Paradise has become certain for him, and he whom you condemned in bad words, Hell has become certain for him. You are Allah's witnesses in the earth, you are Allah's witnesses in the earth, you are Allah's witnesses in the earth.

یہ حدیث شیئر کریں