بیمار کی عیادت کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی عنزی , محمد بن جہضم , ابن جعفر , ابن غزیة , سعید بن حارث بن معلی , ابن عمر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی الْعَنَزِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَهْضَمٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عُمَارَةَ يَعْنِي ابْنَ غَزِيَّةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُعَلَّی عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ کُنَّا جُلُوسًا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَائَهُ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ فَسَلَّمَ عَلَيْهِ ثُمَّ أَدْبَرَ الْأَنْصَارِيُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَخَا الْأَنْصَارِ کَيْفَ أَخِي سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ فَقَالَ صَالِحٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَعُودُهُ مِنْکُمْ فَقَامَ وَقُمْنَا مَعَهُ وَنَحْنُ بِضْعَةَ عَشَرَ مَا عَلَيْنَا نِعَالٌ وَلَا خِفَافٌ وَلَا قَلَانِسُ وَلَا قُمُصٌ نَمْشِي فِي تِلْکَ السِّبَاخِ حَتَّی جِئْنَاهُ فَاسْتَأْخَرَ قَوْمُهُ مِنْ حَوْلِهِ حَتَّی دَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابُهُ الَّذِينَ مَعَهُ
محمد بن مثنی عنزی، محمد بن جہضم، ابن جعفر، ابن غزیة، سعید بن حارث بن معلی، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس انصار میں سے ایک آدمی نے آکر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کیا پھر وہ انصاری چلا گیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے انصار کے بھائی! میرے بھائی سعد بن عبادہ کا کیا حال ہے؟ اس نے کہا اچھے ہیں، تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے کون اس کی عیادت کرنا چاہتا ہے؟ پس آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوئے اور ہم کچھ اوپر دس آدمی تھے ہمارے پاس جوتے موزے ٹوپیاں اور قمیض نہ تھے، ہم اس کنکریلی زمین میں پیدل جا رہے تھے یہاں تک کہ ہم ان کے پاس پہنچے تو ان کی قوم ان کے پاس سے ہٹ گئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے اس کے قریب ہو گئے۔
'Abdullah b. 'Umar reported: While we were sitting with the Messenger of Allah (may peace be upon him), a person, one of the Ansar, came to him and greeted him. The Ansari then turned back. Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: O brother of Ansar, how is my brother Sa'd b. 'Ubada? He said: He is better. The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Who amongst you would visit him? He (the Holy Prophet) stood up and we also got up along with him, and we were more than ten persons. We had neither shoes with us, nor socks, nor caps, nor shirts. We walked on the barren land till we came to him. The people around him kept away till the Messenger of Allah (may peace be upon him) and his Companions with him came near him (Sa'd b. 'Ubada).