گناہ کرنے سے ایمان کم ہو جاتا ہے اور گناہ کرتے وقت گنہگار سے ایمان علیحدہ ہو جاتا ہے یعنی اس کا ایمان کامل نہیں رہتا ۔
راوی: محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , شعبہ , سلیمان , ذکوان , ابوہریرہ
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ ذَکْوَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَزْنِي الزَّانِي حِينَ يَزْنِي وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَسْرِقُ حِينَ يَسْرِقُ وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَلَا يَشْرَبُ الْخَمْرَ حِينَ يَشْرَبُهَا وَهُوَ مُؤْمِنٌ وَالتَّوْبَةُ مَعْرُوضَةٌ بَعْدُ
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، شعبہ، سلیمان، ذکوان، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا زنا کرنے والا شخص زنا کی حالت میں مومن نہیں ہوتا اور چور بھی چوری کی حالت میں مومن نہیں اور اسی طرح جب کوئی شراب نوشی کرتا ہے تو اس حالت میں وہ مومن نہیں ہوتا اور توبہ کا دروازہ اس کے بعد بھی کھلا رہتا ہے۔