صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 2059

ایام عید میں ایسا کھیل کھیلنے کی اجازت کے بیان میں کہ جس میں گناہ نہ ہو ۔

راوی: زہیر بن حرب , جریر , ہشام , عائشہ

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ حَبَشٌ يَزْفِنُونَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فِي الْمَسْجِدِ فَدَعَانِي النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُ رَأْسِي عَلَی مَنْکِبِهِ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ إِلَی لَعِبِهِمْ حَتَّی کُنْتُ أَنَا الَّتِي أَنْصَرِفُ عَنْ النَّظَرِ إِلَيْهِمْ

زہیر بن حرب، جریر، ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حبشی عید کے دن مسجد میں آکر کھیلنے لگے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے بلوایا میں نے اپنا سر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے شانہ مبارک پر رکھا اور میں نے ان کے کھیل کی طرف دیکھنا شروع کیا یہاں تک کہ خود ہی جب ان کو دیکھنے سے میرا جی بھر گیا تو واپس آگئی۔

'A'isha reported that some Abyssinians came and gave a demonstration of armed fight on the 'Id day in the mosque. The Apostle of Allah (may peace be upon him) invited me (to see that fight). I placed my head on his shoulder and began to see their sport till it was I who turned away from watching them.

یہ حدیث شیئر کریں