عیدین کے دن عورتوں کے عید گاہ کی طرف نکلنے کے ذکر اور مردوں سے علیحدہ خطبہ میں حاضر ہونے کی اباحت کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , ابوخیثمہ , عاصم احول , حفصہ بنت سیرین
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ کُنَّا نُؤْمَرُ بِالْخُرُوجِ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْمُخَبَّأَةُ وَالْبِکْرُ قَالَتْ الْحُيَّضُ يَخْرُجْنَ فَيَکُنَّ خَلْفَ النَّاسِ يُکَبِّرْنَ مَعَ النَّاسِ
یحیی بن یحیی، ابوخیثمہ، عاصم احول، حفصہ بنت سیرین سے روایت ہے کہ ہم کنواری اور جوان لڑکیوں کو عیدین کی نماز کے لئے جانے کا حکم دیا جاتا تھا اور حیض والی نکلتی تھیں لیکن لوگوں سے پیچھے رہتی تھیں اور لوگوں کے ساتھ تکبیر کہتی تھیں۔
Umm Atiyya reported: We were commanded to bring out on old days purdah-observing ladies and those unmarried, and menstruating women came out but remained behind people and pronounced takbir (Allah-o-Akbar) along with them.