نماز جمعہ کے بعد کیا پڑھے؟
راوی: ہارون بن عبداللہ , حجاج بن محمد , ابن جریج , عمر بن عطاء
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَائٍ أَنَّ نَافِعَ بْنَ جُبَيْرٍ أَرْسَلَهُ إِلَی السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنِ أُخْتِ نَمِرٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِمِثْلِهِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَلَمَّا سَلَّمَ قُمْتُ فِي مَقَامِي وَلَمْ يَذْکُرْ الْإِمَامَ
ہارون بن عبد اللہ، حجاج بن محمد، ابن جریج، حضرت عمر بن عطاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نافع بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے انہیں سائب بن یزید بن اخت نمر کی طرف بھیجا باقی حدیث اسی طرح ہے فرق صرف یہی ہے کہ انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے سلام پھیرا تو میں اپنی جگہ کھڑا ہوگیا اور اس میں امام کا ذکر نہیں۔
The same hadith is narrated on the authority of 'Umar b. Ata' but with this modification: When he (the Imam) pronounced salutation I stood up at my place. No mention was made of the Imam in it.