ہر بالغ آدمی پر جمعہ کے دن غسل کرنے کے وجوب کے بیان میں
راوی: محمد بن رمح , لیث , یحیی بن سعید , عمرة , عائشہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ النَّاسُ أَهْلَ عَمَلٍ وَلَمْ يَکُنْ لَهُمْ کُفَاةٌ فَکَانُوا يَکُونُ لَهُمْ تَفَلٌ فَقِيلَ لَهُمْ لَوْ اغْتَسَلْتُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
محمد بن رمح، لیث، یحیی بن سعید، عمرة، عائشہ فرماتی ہیں کہ لوگ خود کام کرنے والے تھے اور ان کے پاس کوئی ملازم وغیرہ نہیں تھے تو ان سے بدبو آنے لگی تو ان سے کہا گیا کہ کاش تم لوگ جمعہ کے دن غسل کر لیتے۔
'Aisha reported: The people (mostly) were workers and they had no servants. Ill-smell thus emitted out of them. It was said to them: Were you to take bath on Friday.