صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1812

رات کی نماز کی ترغیب کے بیان میں اگرچہ کم رکعتیں ہی ہوں ۔

راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , عقیل , زہری , علی بن حسین , علی بن ابی طالب

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ الْحُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ حَدَّثَهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ فَقَالَ أَلَا تُصَلُّونَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَائَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قُلْتُ لَهُ ذَلِکَ ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُدْبِرٌ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَيَقُولُ وَکَانَ الْإِنْسَانُ أَکْثَرَ شَيْئٍ جَدَلًا

قتیبہ بن سعید، لیث، عقیل، زہری، علی بن حسین، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک مرتبہ انہیں اور حضرت فاطمہ کو جگایا اور فرمایا کیا تم نماز نہیں پڑھتے تو میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہماری جانیں تو اللہ کے قبضہ وقدرت میں ہیں وہ جب ہمیں اٹھانا چاہے ہمیں اٹھا دیتا ہے جس وقت میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے یہ کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لے گئے پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جاتے ہوئے سنا اپنی رانوں پر ہاتھ مار رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ انسان بہت زیادہ جھگڑالو ہے۔

Husain b. 'Ali narrated on the authority of (his father) 'Ali b. Abu Talib that the Apostle of Allah (may peace be upon him) came one night to see him ('Ali) and Fatimah (the daughter of the Holy Prophet) and said: Don't you observe (Tahajjud) prayer? I ('Ali) said: Messenger of Allah, verily our souls are in the hands of Allah and when He wants to awaken us, He awakens us. The Messenger of Allah (may peace be upon him) went back when I said this to him. He was striking his hand on his thigh while returning, and I heard him say: Verily the man disputes with many things.

یہ حدیث شیئر کریں