رمضان المبارک میں قیام یعنی تراویح کی ترغیب اور اس کی فضیلت کے بیان میں ۔
راوی: محمد بن رافع , شبابہ , ورقاء , ابوزناد , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنِي وَرْقَائُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ يَقُمْ لَيْلَةَ الْقَدْرِ فَيُوَافِقُهَا أُرَاهُ قَالَ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ
محمد بن رافع، شبابہ، ورقاء، ابوزناد، اعرج، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جو آدمی شب قدر میں قیام کرتا ہے اور اس کی شب قدر سے موافقت ہو جائے راوی نے کہا کہ میرا خیال ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ ایمان اور ثواب کی نیت ہو تو اسے بخش دیا جاتا ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Apostle (may peace be upon him) as saying: He who prayed on the Lailat-ul-Qadr (the Majestic Night) knowing that it is (the same night). I (believe) that he (the Holy Prophet also) said: (He who does) it with faith and seeking reward (from Allah), his sins would be forgiven.