رات کی نماز دو دو رکعت ہے اور وتر ایک رکعت رات کے آخری حصہ میں ہے
راوی: ابوکامل , حماد , ایوب , بدیل , عمران بن حدیر , عبداللہ بن شقیق , ابن عمر۔ محمد بن عبید غببری حماد , ایوب , زبیر بن خریت , عبداللہ بن شقیق , ابن عمر
حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ وَبُدَيْلٌ وَعِمْرَانُ بْنُ حُدَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْغُبَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ وَالزُّبَيْرُ بْنُ الْخِرِّيتِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَا بِمِثْلِهِ وَلَيْسَ فِي حَدِيثِهِمَا ثُمَّ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَلَی رَأْسِ الْحَوْلِ وَمَا بَعْدَهُ
ابوکامل، حماد، ایوب، بدیل، عمران بن حدیر، عبداللہ بن شقیق، ابن عمر۔ محمد بن عبید غببری حماد، ایوب، زبیر بن خریت، عبداللہ بن شقیق، حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا پھر اسی طرح حدیث ذکر فرمائی اور اس حدیث میں یہ نہیں ہے کہ پھر اسی آدمی نے سال کے بعد پوچھا۔
This hadith his been narrated by Ibn 'Umar by another chain of transmitters but it does not have these words:" Then a person asked him at the end of the year," and what follows subsequently.