صحیح مسلم ۔ جلد اول ۔ مسافروں کی نماز اور قصر کے احکام کا بیان ۔ حدیث 1741

صلوة الاوابین چاشت کی نماز کا وقت وہ ہے جب اونٹ کے بچوں کے پاؤں جلنے لگیں

راوی: زہیر بن حرب , یحیی بن سعید , ہشام بن ابی عبداللہ , قاسم شیبانی , زید بن ارقم

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا الْقَاسِمُ الشَّيْبَانِيُّ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ قَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی أَهْلِ قُبَائَ وَهُمْ يُصَلُّونَ فَقَالَ صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ إِذَا رَمِضَتْ الْفِصَالُ

زہیر بن حرب، یحیی بن سعید، ہشام بن ابی عبد اللہ، قاسم شیبانی، زید بن ارقم فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قبا والوں کی طرف نکلے کہ وہ نماز پڑھ رہے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صَلَاةُ الْأَوَّابِينَ کا وقت اس وقت ہے کہ جب اونٹ کے بچوں کے پیر جلنے لگ جائیں۔

Zaid b. Arqam reported that the Messenger of Allah (may peace be upon him) went out to the people of Quba' and saw them observing prayer; upon this he said: The prayer of the penitent should be observed when the young weaned camels feel heat of the sun.

یہ حدیث شیئر کریں